URDU STORIES:

اردو ادب اور کہانیوں میں خوش آمدید ۔ قصہ کہانیاں، غزلیں، نظمیں، واقعات، طنزومزاح، لاہور کی پنجابی، کچھ حقیقت کچھ افسانہ، پراسرار خواب والی ٹیکنالوجی، میری فیملی کا ذاتی شجرہ نسب سن 1790ء تا 2023ء۔، قومی پیمانہ، تباہی و زلزلے، دو سو سالہ کیلینڈر، اردو سافٹ وئیر ڈاؤنلوڈ۔

Monday, August 29, 2022

ISTEKHARA MARKAZ AUR KHWAB WALI TECHNOLOGY DREAMS TECHNOLOGY - استخارہ مرکز اور خواب والی ٹیکنالوجی 2022ء







استخارہ مرکز اور خواب والی ٹیکنالوجی

 



﷽  

اِستخارَہ  مَرکز اَور  خواب   وَالِی  ٹَیکنَالَوجِی  ایک     نَظَر   مَیں

ہَمَارَا پُراَسرَار آرٹیکل


چیپٹر نمبر 1 ''خواب ایک تعارف'':

اللہ کا دکھایا ہوا خواب ہمیشہ سچا ہوتا ہے۔ نیک جن کا دکھایا ہوا خواب ہمیشہ سچا ہوتا ہے۔ برے جن (شیطان) اور بدروحوں (برے مردوں) کا دکھایا ہوا خواب بھی ہمیشہ سچا ہوتا ہے۔ اس میں بھی اتنی ہی صداقت ہوتی ہے۔ نشانی یہ ہوتی ہے کہ اس خواب میں کچھ زندہ لوگ بھی شامل ہونگے۔ نیک مردوں (نیک روحوں) کا دکھایا ہوا خواب ہمیشہ سچا ہوتا ہے۔ نشانی یہ ہوتی ہے کہ مردہ اس خواب میں بالکل اکیلا ہوگا۔ اس کے علاوہ کچھ فرضی خواب بھی ہوتے ہیں۔ ان کو مردہ خواب بھی کہہ سکتے ہیں جن کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی۔

زندہ جنات اور نیک و بد مردہ انسانوں کی روحیں زندہ انسانوں کو خواب دیکھا کے باقاعدہ کہیں سے فون کروا کے آپ کو کہیں بھی بھیجنے کو کہہ سکتے ہیں۔ زندہ انسانوں کے دماغوں کو قابو کرکے یعنی کنڑول کرکے یہ طاقتیں آپ کو فون کروائیں گے اور آپ کو ایک کام بتائیں گے کرنے کو۔ اگر آپ نے کردیا تو سمجھو کہ دنیا آپ کے قدم چومے گی۔ آپ کی ہر خواہش یہ پوری کرینگے۔ یہ خواب اور فون والا کام دراصل جادوگر، پیر، یا عامل حضرات کرواتے ہیں۔ اگر  نہ کر سکے تو ساری عمر ناکامی کا منہ دیکھتے رہیں گے آپ۔یہ کام اس وقت بھی ہوتا ہے جب آپ نئے نئے جادوگر بننے لگیں یعنی پہلے جن آپ سے کہے گا کہ پہلے میرا فلاں کام کرو پھر میں تمہارا غلام بن جاؤں گا۔ تو وہ فلاں کام آپ کے خواب میں ہی آکر بتائے گا۔ یہ خواب اور فون والی ٹیکنالوجی مجموعی طور پر نیک اور بد دونوں روحوں اور اچھے برے دونوں جنات کے پاس ہوتی ہے۔ بدروحیں اور برے  جنات اس کا غلط استعمال کریں گے۔

چیپٹر نمبر 2 ''خواب تفصیل کے ساتھ'':

یہ ایک حیرت انگیز ترین ٹیکنالوجی ہوتی ہے جو امریکہ کے پاس بھی نہیں ہوتی۔ یہ ٹیکنالوجی خواب میں آپ سے بات کرتی ہے۔ خواب بہت طاقت ور ہوتے ہیں۔ یہ انسان کی پوری زندگی بدل دیتے ہیں۔ خواب میں ہونے والے عمل زبردست طاقت رکھتے ہیں۔ ان خوابوں سے مراد زندہ انسان کی روح سے براہ راست بات کرنا ہوتا ہے جو سب سے خطرناک ترین بات ہوتی ہے۔ جنات اور روحیں دونوں خواب کے ذریعے یا ظاہری طور پر ایسے حالات پیدا کرکے آپ کی حرکتوں کے پول بھی کھول سکتی ہیں۔ جن لوگوں پر جنات حاوی ہوجاتے ہیں،سرائیت کرجاتے ہیں، possessed  کرجاتے ہیں،  یا وہ لوگ جن پر کالا جادو کیا گیا ہو تو ان کو عشاء کے بعد ٹھیک استخارہ نہیں ہوتا۔  پہلے اس کا توڑ کروائیں پھر استخارہ کریں۔ اگر آپ نے کسی جادو کا توڑ نہ کروایا تو حقیقی استخارہ جناتی استخارہ میں تبدیل ہوجاتا ہے۔  یعنی  آپ کو جن صاحب خواب دیکھا دیں گے اور آپ سمجھیں گے کہ اللہ دیکھا رہا ہے۔ اس طرح سے آپ دھوکہ کھائیں گے۔   یہ توڑ بھی استخارہ مرکز والے ہی کرتے ہیں۔ یہ عام عامل  یا جادوگر حضرات نہیں کرسکتے۔ عام عامل حضرات کے پاس یہ خواب والی ٹیکنالوجی ہوتی ہی نہیں۔ عام عامل کاغذوں پہ لکیریں کھینچ کر عمل کرتے ہیں۔ کچھ جنات کمزور ہوتے ہیں تو یہ کمزور جنات کاغذ پر کیے گئے اعمال سے قابو آجاتے ہیں۔ جو جنات طاقتور ہوتے ہیں وہ صرف خواب سے ہی قابو میں آئیں گے۔  یہ طاقت ور جنات وہ ہوتے ہیں جن کو قابو کرنے کے لیے کالا جادو جاننے والے جادوگر کالے جادو کی تیسری منزل سرکٹا  تک عبور حاصل کرلیتے ہیں۔ لیکن بعض جنات جو مسلمان ہوتے ہیں ان کا کالے جادو اور اس کی تمام منزلوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، یہ بھی عام جنات ہی ہوتے ہیں لیکن ان میں  سے بھی کسی کسی کے پاس اتنی قدرتی طاقت ہوتی ہے کہ یہ انسانی روپ میں آجاتے ہیں اور یہی مسلمان جنات آپ کو مسلمان کلمہ گو جادوگر کے حکم پر یا اپنی مرضی سے ازخود کسی کے خواب میں جا سکتے ہیں اور انسان کی مدد کرسکتے ہیں، کیونکہ کچھ مسلمان جنات اچھے بھی ہوتے ہیں وہ فی سبیل للہ  مدد کرتے ہیں۔ ایسے مسلمان جنات یہاں لاہور میں تو موتی مسجد شاہی قلعے کے اندر موجود ہیں۔ باقی شہروں کا تو ہمیں اتنا نہیں معلوم۔

چیپٹر نمبر 3 ''استخارہ کی اقسام'':  

استخارہ دو قسم کے ہوتے ہیں۔ ایک عشاء کے بعد جو نارمل ہوتا ہے اور دوسرا  جناتی استخارہ کہلاتا ہے۔ یہ صرف جادوگر، پیر یا عامل  حضرات ہی کرسکتے ہیں۔ یہ ہم عام لوگ نہیں کرسکتے۔ اس میں پہنچے ہوئے جادوگر حضرات جنات سے براہ راست رپورٹ طلب کرتے ہیں۔ آپ نے اکثر آستانوں میں استخارہ مرکز لکھا دیکھا ہوگا تو وہ یہی استخارے مرکز کہلاتے ہیں۔ گندے جنات کو لال اور کالا رنگ بہت شدت سے پسند ہوتے ہیں، جیسے ہندو اور عیسائی جنات۔اسی لیے اگر استخارہ میں لال یا کالا رنگ دیکھیں تو وہ اچھا نہیں سمجھا جاتا۔  استخارے کو سمجھنا انہتائی مشکل ترین کام ہوتا ہے، یہ ہر کسی کی سمجھ میں نہیں آتا۔ خوابوں کی اپنی ایک تعبیر ہوتی ہے، جسے سمجھنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں ہوتی۔ سونے کے دوران انسانی جسم رات بارہ بجے تا فجر کی آذانوں تک انتہائی کمزرو ترین پوزیشن پر ہوتا ہے۔ جنات اور بدروحیں سب زیادہ اسی وقت پر خواب میں حملہ آور ہوتی ہیں۔ بعض ہندو اور عیسائی جنات اتنے غلیظ ہوتے ہیں کہ یہ آپ کے خواب میں آکر ہندی فلموں کے غلیظ گانے گاتے ہیں۔

اب ہم آتے ہیں اصل موضوع کی طرف جو پورے پاکستان میں شاید ہی کسی کو معلوم ہو۔ ایک ٹیکنالوجی ہوتی ہے جو خواب میں بات کرتی ہے۔ خواب والی طاقتیں ہم پہ راج کرتی ہیں۔ یہ خواب خود اختیاری ہوتے ہیں اسی لیے ہم بےبس ہوتے ہیں۔ یہ خواب والی طاقتیں ہمیں خواب میں ٹریپ کرتی ہیں۔  یہ کائنات کی عالمی طاقتیں ہوتی ہیں، بڑی طاقتیں ہوتی ہیں۔ ان سے آپ لڑ نہیں سکتے۔ اس میں اللہ وَللہ اور جِن وِن، یعنی جن لوگ، روحیں ووحیں یہ سب شامل ہوتی ہیں۔ یہ اونچی طاقتیں کہلاتی ہیں۔

اب ظاہر ہے کہ آپ اللہ یا جن سے لڑ تو نہیں سکتے ناں، اللہ سے کون لڑتا۔ اللہ سے بحث تو کوئی نہیں کرسکتا ناں۔ اللہ سے رجوع کرنے کے لیے آپ کو عام استخارہ کرنا ہوتا ہےکیونکہ آپ عام استخارہ ہی کرسکتے ہو جو عشاء کے بعد ہوتا ہے، تو ظاہر ہے وہ خواب میں ہی آکر آپ کو جواب دے گا، سامنے تو نہیں آسکتا ناں!!! اسی طرح نیک و بد دونوں روحیں بھی اپنی مرضی یا بدروح ہے تو جادوگر کے حکم پر آپ سے خواب میں بات کرے گی۔ یہی حال جنات کا بھی ہوتا ہے کہ وہ خواب میں ہی بات کرسکتے ہیں۔ لیکن بعض جنات جو زیادہ طاقت ور ہوتے ہیں وہ  ظاہری نظر بھی آجاتے ہیں اور بات بھی کرلیتے ہیں۔ اسی طرح طاقتور روحیں بھی ظاہری طور پر سامنے آسکتی ہیں، نیک و بد دونوں۔  جب جنات اور روحیں  نیک و بد دونوں طرح کی خواب میں بات کریں گی  تو آپ بےبس ہوگے کیونکہ وہ آپ سے بات کرلیں گی اور آپ خود اپنی مرضی سے جواب نہیں دے سکو گے کیونکہ آپ کے پاس یہ خواب والی ٹیکنالوجی / طاقت موجود ہی نہیں ہوتی۔ وہ اپنی مرضی سے آپ کے منہ سے خواب میں جو مرضی الفاظ نکلوا لے گی اور آپ کچھ نہیں کرسکو گے۔ یہی ٹیکنالوجی اللہ کے پاس بھی ہے کہ وہ بھی اپنی مرضی سے آپ کے خواب میں آپ ہی کے منہ سے کوئی بھی الفاظ نکلوا لے گا اور آپ کچھ نہیں کرسکو گے۔ آپ بےبس ہوگے کیونکہ آپ کے پاس خواب والی ٹیکنالوجی ہوتی ہی نہیں۔ اسی کو کہتے ہیں کہ خواب خود اختیاری ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو اللہ سے بات کرنا ہے تو آپ کو مرنا پڑے گا۔ اگر استخارے میں بھی اللہ سے رجوع کریں گے تو بھی صرف آپ خواب میں دیکھو گے۔ جب انسان مرجاتا ہے تو وہ خواب میں رابطہ کرتا ہے۔ وہ آپ کے خواب میں اپنی مرضی کا مالک ہوتا ہے۔ اگر کوئی رشتہ دار مرچکا ہو اور وہ آپ کے خواب میں آپ کو اپنی طرف بلائے اور آپ چلے جائیں تو سمجھ لیں کہ آپ کی زندگی اختتام پذیر ہوئی آپ بھی اب اس دنیا سے جانے والے ہو۔ اگر آپ انکار کردیں تو پھر ابھی زندگی باقی ہے۔  

یہ بھی سمجھ لیں کہ مرنے کے بعد خواب والی زندگی شروع ہوجاتی ہے جو قیامت کے بعد بھی جاری ہوگی۔ بیشک آپ جنت میں جائیں یا جہنم میں، آپ خواب والی دنیا میں داخل ہوچکے ہونگے کیونکہ مرنے کے بعد پھر خواب والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔  اگر آپ کو کوئی خواب آتا ہے خاص قسم کا اور آپ کو اس کو کسی کو سناتے ہیں تو وہ یہی کہے گا کہ دفعہ کرو خواب ہے کچھ نہیں ہے۔ جبکہ ایسا ہرگز نہیں ہوتا۔ کچھ خواب حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں۔ ان کی تعبیر ہوتی ہے جو اپنے وقت پر پوری ہوتی ہے۔ بعض دفعہ خواب میں کسی انسان کی حرکتوں کی پول کھولی جاتی ہے تو وہ درست خواب ہوتے ہیں۔ لیکن ایسے خواب دیکھنے کے بعد اس انسان سے کسی بھی بات پر بحث نہیں کی جاتی اور فیصلہ اللہ پر چھوڑ دیا جاتا ہے۔ دنیا کے کسی بھی انسان کے پاس ایسی کوئی طاقت  یا ٹیکنالوجی نہیں ہوتی کہ وہ کسی دوسرے انسان کے خواب میں آکر خود سے بات کرسکے۔ اگر کوئی انسان آپ کو نظر آئے گلی محلے میں پھرتا ہوا اور وہی انسان آپ کے خواب میں آکر کوئی بات کہے اور جب صبح وہ آپ کو ملے اور وہی بات آپ سے جاگتے میں کرے جو خواب میں ہوئی تھی،  تو میرے روحانی علم کے مطابق وہ انسان زندہ نہیں ہے مرچکا ہے۔ وہ روح ہے نیک یا بد کوئی بھی، یا پھر وہ جنات میں سے ہے۔ کچھ لوگوں کے خیال میں ایسا بھی ہے کہ جو لوگ ٹیلی پیتھی کرتے ہیں وہ خواب میں بات بھی کرلیتے ہیں اپنے مریض کے ساتھ تو میرے مطابق ایسا بھی ممکن نہیں ہے، میں نہیں مانتا۔ ٹیلی پیتھی والے اپنے ذاتی تصور سے علاج کرتے ہیں روحانی اپنی ذہنی سوچ سے اور مریض صحت یاب ہو بھی جاتا ہے۔یہ علاج ٹیلی پیتھی والا اپنے گھر بیٹھ کرکرے گا اور مریض کہیں بھی اپنے گھر میں ہوگا۔ اس کو پتا نہیں ہوگا کہ ٹیلی پیتھی والا کیا عملیات کررہا ہے۔

کچھ لوگوں کا یہ بھی ماننا ہے کہ جو لوگ بہت زیادہ مراقبہ کرتے ہیں وہ روحانی طاقت میں کافی آگے نکل جاتے ہیں، ان کے پاس خواب والی ٹیکنالوجی ہوسکتی ہے۔ اس واقعہ کا ذکر رئیس امروہوی کی کتاب مراقبہ کے بالکل آخری چیپٹر میں لکھا ہے۔ ایک لڑکے کا قصہ۔ مگر میرا دل نہیں مانتا کہ کوئی بھی شخص مراقبہ میں اتنا زیادہ ماہر ہو اتنا پہنچا ہوا ہو وہ خواب میں کسی زندہ انسان سے بات چیت کرلے، میں نہیں مانوں گا۔ ظاہر ہے کہ اللہ تو ٹریپ کرے گا نہیں لیکن جنات اور بدروحیں ٹریپ کرتی ہیں۔ اسی ٹریپ سے بچنے کے لیے ہی انسان کو بعض دفعہ استخارے مرکز جانا پڑجاتا ہے۔ 46٪ خواب دنیا کے تمام مذاہب کے مطابق مذہبی ہوتے ہیں۔

چیپٹر نمبر 4 ''استخارہ مرکز اور خواب دیکھا کے فون کروا کے لوگوں کو نوکری کے لیے بھیجنا'':  

یہ ایک انتہائی اہم ترین چیپٹر ہے ہمارا۔ اگر آپ کو نوکری نہیں ملتی آپ بہت زور لگاتے ہیں کئی سال لگ جاتے ہیں بےروزگاری میں تو آپ اس خواب والی ٹیکنالوجی کی مدد سے نوکری کیا نوکرا بھی حاصل کرسکتے ہیں۔کاروبار اگر نہیں چل رہا تو بھی یہی ٹیکنالوجی استعمال کی جاسکتی ہے۔ انسان کی زندگی میں اگر کچھ یا کوئی بھی مثبت کام نہیں ہوتے تو انہی کاموں کو فورس دے کے طاقت کے ساتھ آپ کے خواب میں زبردستی پورا کروایا جاتا ہے۔  وہی کام جو نہیں ہوپاتے یا بنے بنائے کام بگڑ جاتے ہیں تو ان کو خواب میں طاقت کے ساتھ پورا کروایا  جاتا ہے۔ پھر آپ کو باقاعدہ سچ مچ میں موقع بھی دیا جاتا ہے اسی کام کو پورا کرنےمیں۔ زندہ انسان کے دماغ کو کنٹرول کرکے موقع دیا جاتا ہے۔ پھر جب آپ وہی کام کریں تو کوئی شکایت نہیں لگے گی ورنہ پیٹھ پیچھے شکایتیں لگتی رہیں گی۔ آپ کے تمام کام 100٪ کامیابی کے ساتھ مکمل پایہء تکمیل تک پہنچتے چلے جائیں گے۔ اگر کوئی کام نہیں ہوپا رہا تو انہی خاص  عاملوں کے پاس جائیں  جو استخارہ مرکز چلاتے ہیں، ان سے خواب میں کروائیں۔ یہ کام ایسے ہوتا ہے کہ عامل آپ کو کہے گا کہ اپنا اور والدہ کا نام بتاؤ ہم استخارہ کریں گے کل تشریف لانا۔ یہ استخارہ عشاء کی نماز کے بعد والا عام استخارہ نہیں ہوتا، بلکہ جناتی ہوتا ہے، جس میں  عامل یا پیر صاحب اپنے جن سے مخاطب ہوتے ہیں۔ آپ اگلے دن استخارہ کی رپورٹ لینے جائیں گے۔ یہ آپ کو بتائیں گے مسئلہ کیا ہے۔ پھر آپ کو کہا جائے گا کہ ہمیں فیس دو ہم آپ کو ایک تعویز دیں گے ہرن کی کھال والا۔  ہرن کی کھال پر تعویزات لکھے جاتے ہیں۔ کھال کو مکمل طور پر دونوں اطراف سے زعفران میں نہلا کے آپ کے حوالے کیا جائے گا۔ جنات بھیڑیے کی کھال سے ڈرتے ہیں۔ ہرن کی کھال کو زعفران سے نہلایا ہوا یہی تعویز آپ کو تکیے کے نیچے رکھ کر سونے کو کہا جائے گا یا جیب میں ڈال کر سوجائیں۔ تین دن پانچ دن یا سات دن یا جتنے بھی دن عامل آپ کو بولے۔ پھر آپ اس کو واپس دینے جائیں گے۔ اس کو کھولنا نہیں ہوتا۔ یہ تعویز آپ کے سامنے پیک کرکے آپ کو دیا جائے اور کھولا بھی آپ ہی کے سامنے جائے گا۔ اگر کسی نے کچھ بدعمل کیے ہیں تو اس تعویز میں اس کے اثرات آجائیں گے، کچھ نہیں ہے تو کچھ نہیں آئے گا۔ جب تعویز تیار کیا جارہا ہوگا آپ کے سامنے تو انتہائی محتاط ہو کر اس کو دیکھیں کہ عامل کیسے پیک کررہا ہے۔ اس کی موبائل سے وڈیو بنا لیں، پھر جب اس کو کھولا جائے گا تو بھی وڈیو بنائیں۔ اس کے بعد آپ کو کہا جائے گا کہ ڈیڑھ سے دو ماہ میں آپ کو ایک خواب آئے گا خواب میں آپ کو ایک کام بتایا جائے گا وہ کام آپ  نے کرنا ہے۔ وہ کام کچھ بھی نہیں ہوسکتا۔ وہ صرف آپ کی خواہش ہوتی ہے۔ کچھ عامل آپ کو کہہ دیں گے کہ اپنی خواہش اپنے دل میں رکھنا۔ آپ کی اپنی خواہش آپ کے خواب میں بتائی جائے گی، دل لگا کر پوری کرنا۔ اگر آپ کی خواہش ہے  نوکری کی تو اسی حوالے سے خواب آئے گا۔ ایک ضروری بات کہ دل کے حال اللہ ہی جانتا ہے، ایسا ہرگز نہیں ہے۔ دل کے حال جنات بھی جانتے ہیں، روحیں بھی جانتی ہیں۔ یہ عامل حضرات اپنے جنات کو بھیجیں گے اور وہ آپ کو خواب میں وہی کام بتائیں گے جو آپ کی اصل خواہش ہے، جس کو پورا کرنے کے لیے آپ کو کہا جائے گا۔

اگر نوکری نہیں مل رہی تو خواب میں نوکری دلوائی جائے گی۔ پھر دفتر کے زندہ انسانوں کے دماغ کو جنات کنٹرول کرکے آپ کو  فون کروائیں گے کہ آجاؤ بھائی آپ کا انٹرویو ہے۔ اگر ادارے  والے آپ کو 5 ہزار تنخواہ دیتے ہیں تو بھی جاؤ یہ نہ سوچو کہ 5 ہزار میں تو کچھ نہیں ملے گا۔ پھر ایک ماہ بعد نوکری چھوڑنے کا نوٹس دے دو۔ ایک ماہ نوٹس پہ کام کرو۔ دوسرے ماہ کی تنخواہ بھی گھر لاؤ۔ پھر اس کے بعد آپ جہاں چاہو گے نوکری ملے گی۔ پھر آپ کو 5 ہزار کیا 5 لاکھ کی بھی مل سکتی ہے۔ یہ تجربہ وہی لوگ کریں جو سچ مچ میں بےروزگار ہیں۔ تجرباتی طور پر اس خواب والی ٹیکنالوجی پر عمل کرنے والے لوگوں کا نقصان بھی ہوسکتا ہے۔

بس یہ یاد رکھیں کہ  پہلی دفعہ پیر کی مرضی سے چلنا پڑتا ہے پھر آپ اپنی مرضی سے چل سکیں گے ورنہ نقصان ہوگا۔ جو ہاتھ میں  ہے اس سے بھی جائیں گے، محروم ہوجائیں گے۔ پھر نقصان یا محرومیت یہ ہوگی کہ پیر صاحب کا اپنا جن آپ ہی کے ذہن کو گھیر کے کنٹرول کرکے عجیب و غریب تصوراتی خاکے جاگتے میں آپ کے ذہن میں ڈالے گا اور پیر صاحب کے پاس لے آئے گا اور ان کے کان میں جاگتے میں ہی آوازیں ڈالے گا کہ میں اس بندے کو گھیر کے لے آیا ہوں یہ وہی صاحب ہیں جنہوں نے ہماری بات نہیں مانی تھی۔ یہ پیر حضرات کے جنات ان سے جاگتے میں بات کرلیتے ہیں یہ ان کی طاقت ہوتی ہے پیر صاحب کی۔  تو پیر صاحب دوبارہ عمل کے بہانے آپ سے ہزاروں روپے لوٹ لیں گے اور کام پھر بھی نہیں کریں گے۔ بہتر طریقہ یہی ہوتا ہے کہ آپ ان کی بات مانیں ورنہ نقصان ہوگا۔ یہ بات آپ ہی کے فائدے کے لیے ہے۔ اگر نہ مانی تو دوبارہ کبھی بھی عمل ممکن نہیں رہتا کیونکہ پیر صاحب کے جن آپ کی بات نہیں مانیں گے آپ کا کام نہیں کریں گے۔ جب آپ پیر صاحب کی بات نہیں مانتے تو پیر صاحب کے جن ان کے کان میں جاگتے میں انہیں گالیاں بھی دیتے ہیں اور تکلیف بھی۔ چونکہ بعض جن بہت اکھڑ مزاج ہوتے ہیں، ایسی صورت میں وہ اپنے مالک یعنی پیر کو گالیاں ضرور دیں گے اور چھوڑ کے بھی جاسکتے ہیں۔ اس طرح سے پیر کا بھی بہت نقصان ہوتا ہے یا ہوسکتا ہے۔ اگر پیر مسلمان ہے تو ان کا جن بھی مسلمان ہوتا ہے جس کا کالےجادو سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ یہ پیر استخارہ مرکز چلاتے ہیں۔ لہذا بہتر یہی ہے کہ آپ ان کی بات مانیں آپ ہی کا فائدہ ہے۔ یہ پیر آپ کے بھلے کے لیے ہی کام کررہے ہوتے ہیں۔

دراصل ہوتا یہ ہے کہ اس تعویز کو جب تیار کیا جارہا ہوتا ہے تو اس کے سامان میں ایک سادہ کورا کاغذ ہوتا ہے جس پہ کچھ نہیں لکھا ہوتا، جب آپ تکیے کے نیچے رکھ کر سوتے ہیں تو اس میں اپنے آپ ہی ایک لکھائی پیر صاحب کے جن لکھ دیتے ہیں۔ پیر صاحب آپ کو تعویز تیار کرتے وقت وہی کاغذ دکھائیں گے کہ وہ خالی ہے۔ آپ حیران رہ جاؤ گے کہ اب اس میں اپنے آپ لکھائی کہاں سے آگئی۔ جو لکھائی لکھی ہوتی ہے وہ عمل پیر صاحب کرتے ہیں آپ کی طرف سے۔ اسی کی فیس لیتے ہیں اور ساتھ میں آپ یہ بھی ایک حیران کن عمل دیکھو گے کہ اسی بند کاغذ کے تعویز میں کہیں سے اپنے آپ ہی کپڑے سلائی کی سوئیاں برآمد ہوگئیں۔ یہ سوئیاں کہاں سے آگئیں ۔ یہ ایک راز ہی ہے۔

یہ ایک اندازہ لگایا گیا ہے کہ اگر جن خوش ہے تو وہ اچھی لکھائی لکھتا ہے ورنہ وہ پھٹیچر اور گندی لکھائی میں لکھے گا۔ اگرجن خوش ہے تو وہ اچھی قسم  کی لکھائی گرین کلر کے پوائنٹر سے لکھی ہوئی لکھے گا۔اگر آپ سے غلطی ہوجائے  کہ آپ پیر صاحب کی بات نہ مانیں تو نیا پیر تلاش کریں اور پچھلے کا ذکر نہ کریں۔

یہی وہ پراسرار خواب والی ٹیکنالوجی ہوتی ہے جو آپ کو خواب میں آپکی اصل خواہش پورا کرواتی ہے اور زندہ انسانوں کے دماغوں کو قابو میں رکھتی ہے۔

جنات زندہ انسان کے دماغ کو کنڑول کرلیتے ہیں۔ یہ خواب والی ٹیکنالوجی دراصل قابو کیئے گئے بعض جادوگروں کے پاس عیسائی، ہندو اور مسلمان بڑی طاقت والے جنات ہوتی ہے۔ جو جادوگر کالے جادو کی اونچی منازل تک پہنچا ہوا ہوتا ہے اس کے پاس جنات کے ساتھ ساتھ بدروحیں بھی ہوتی ہیں قابو کی ہوئی۔ یہ بدروحیں کالے جادو کی پانچویں منزل چڑیل سے تعلق رکھتی ہیں۔ کالے جادو کی کل  8   منزلیں ہوتی ہیں، جن میں سب سے پہلی بیر، دوسری بھیروں، تیسری سرکٹا، چوتھی لونا چماری، پانچویں چڑیل، چھٹی بھوت اور پدما، ساتویں کرشنا۔شنکھا اور آخری آٹھویں کھنڈولہ۔ انڈیا میں چھٹی منزل تک تو لوگ پہنچے ہیں لیکن ساتویں پہ کوئی قدم نہیں رکھ سکا تو آٹھویں کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ پاکستان میں عام طور پر تیسری منزل تک پہنچے ہوئے جادوگر ہوتے ہیں جو کم پڑھے لکھے ہوتے ہیں اس لیے ان کو خود پتہ نہیں چل پاتا کہ کم کہاں تک پہنچے ہوئے ہیں۔ پاکستان میں چوتھی منزل کے برائے نام ہوتے ہیں۔ انڈیا  اور بنگلہ دیش میں چھٹی منزل تک پہنچے ہیں۔ انڈیا میں ہی ایک جادوگر نے ساتویں منزل پہ قدم رکھا تھا تو زمین اس کا وزن نہیں اٹھا سکی تھی۔ وہ اس قدر بھاری ہوگیا تھا کہ اس سے چلنا پھرنا دشوار ہوگیا تھا۔ کچھ ہی دنوں میں اس کی موت ہوگئی تھی۔ چھٹی منزل تک پہنچے ہوئے جادوگروں کو ہندی میں پڑن بھگت کہتے ہیں اور پانچویں منزل تک کے جادوگر کو  شاستر ۔ ایک کتاب سے اقتباس۔

اگر آپ نے پیر صاحب کی مرضی کے مطابق خواب پہ عمل کردیا تو سمجھو آپ کامیاب ہوگئے دنیا میں۔ پھر آپ کی ہر اچھی خواہش پوری ہوگی۔ آپ کے کوئی کام نہیں رکیں گے۔ اگر خواب والی ٹیکنالوجی میرے پاس ہوتی تو میں تو  پوری کائنات فتح کرلیتا۔ یہ پیر حضرات اکثر یہ لکھتے ہیں کہ کامیابی آپ کے قدم چومے یا محبوب قدموں میں تو یہ حقیقتاً  100٪  درست ہوتا ہے،  یہ ٹھیک کہتے ہیں۔ اگر آپ پیر صاحب کی بات مانیں گے تب، ورنہ بھول جائیں۔

 یہ ضرور یاد رکھنا کہ دل کے حال اللہ کے علاوہ کوئی اور بھی 100 ٪  یقیناً جانتا ہے اور وہ ہیں جنات اور روحیں۔ اس کام کو پیر صاحب سے کروانے کے بعد بلکہ پہلے بھی کسی کو بولنا نہیں ہوتا ورنہ اثر نہیں ہوتا۔ یہ پیر حضرات اتنے طاقتور ہوتے ہیں کہ اپنے جن کی مدد سے آپ کے گھر اور اس کے آس پاس کا سارا علاقہ سمجھ لیتے ہیں۔ یہ آپ کے گھر تک بھی پہنچ سکتے ہیں جن کی مدد سے، بیشک آپ ان کو اپنے گھر کا مکمل پتہ نہیں دیتے۔ ان کو یہ تک پتا چل جاتا ہے کہ آپ کو خواب آچکا ہے اور خواب  میں دیکھا کیا ہے!!! اس طرح سے پیر صاحب بھی آپ کی اصل دلی خواہش کو  بھی جان چکے ہوتے ہیں کہ آپ کی اصلیت کیا ہے۔ ان کو آپ کے بارے میں سب کچھ پتا چل جاتا ہے۔  اگر آپ کو نوکری نہیں ملتی تو خواب والی ٹیکنالوجی اپلائی کروائیں۔ پہلے خواب میں نوکری ڈھونڈیں پھر آپ کو عملی طور پر نوکری ملے گی۔


چیپٹر نمبر 5 ''خواب اور خواہشات'':   

مرنے کے بعد انسان کی خواہشات بھی بدل جاتی ہیں۔ پھر وہ دنیاوی خواہشات نہیں رہتیں۔ دنیا میں دنیاوی خواہشات اگر پوری نہ ہوں تو مرنے کے بعد برزخ میں جاتے ہی صرف نیک روحیں اپنی دوسری قسم کی خواہشات پوری کرتی ہیں پھر وہ چاہے جیسی بھی ہوں لیکن دنیاوی سے مختلف۔ انتہائی ضروری بات سمجھنے کے لیے کہ عام طور پر روحیں اپنی خواہشات زندہ انسانوں کے ساتھ اس کے خواب میں جا کر پورا کرتی ہیں چاہیں وہ نیک ہوں یا بدروحیں۔  اگرچہ ان میں کچھ فرضی خواب بھی ہوتے ہیں لیکن کچھ خواب سمجھنے والے بھی ہوتے ہیں۔  اگر آپ کو ایک جیسا خواب بار بار ایک ہی طریقے سے یا ملتے جلتے طریقے سے آئے تو سمجھ لیں کہ وہ جنات اچھے و برے یا نیک و بد روحیں بار بار دیکھا رہی ہیں۔ نیک روحیں اپنی مرضی سے دیکھائیں گی جبکہ بدروحیں جادوگر کے اشارے پہ۔

ایسا لازمی ہوتا ہے کہ جو خواب کسی روح، جن، یا اللہ نے دیکھایا ہو تو آپ کی آنکھ جب کھلتی ہے تو دائیں طرف سے کھلتی ہے، تو ایسے خواب حقیقت پر مبنی ہوتے ہیں۔ ان کی تعبیریں لازمی پورا ہوتی ہیں۔ آپ استخارہ کرتے ہیں تو آنکھ دائیں طرف سے کھلتی ہے تو وہ خواب ٹھیک ہوتے ہیں۔ لیکن ان کو بھی سمجھنا انتہائی مشکل ترین کام ہوتا ہے۔ اس میں بعض دفعہ برے جنات یا بدروحیں بھی دیکھا دیتی ہیں اور آپ سمجھیں گے اللہ دیکھا رہا ہے۔ ایسا تب ہوتا ہے جب آپ استخارہ کی نعمت سے محروم ہوں یا آپ پر بھی کالا جادو کیا گیا ہو اور آپ کو نہ پتا ہو۔ اگر آپ پہ کالا جادو کیا گیا ہے تو استخارہ ہمیشہ غلط آئے گا۔  استخارے والے خوابوں پر عمل کرنا نہ کرنا آپ کی مرضی ہوتی ہے۔ لیکن بعض خواب ایسے ہوتے ہیں جو برے جنات دیکھاتے ہیں اور آنکھ دائیں طرف سے ہی کھلتی ہے تو وہ بھی لازمی پورا ہوتے ہیں اپنے آپ۔ اس کے لیے اس کا توڑ کسی اچھے صاف ذہن کے شریف عاملوں سے کروانا چاہیے، ورنہ نقصان ہوتا ہے۔ ایسا استخارہ میں بھی ہوسکتا ہے کہ آپ استخارہ کریں عشاء  کے بعد لیکن آپ کو کوئی مردہ رشتہ دار خواب دکھا دے۔ ایسے میں گنہگار مردہ بھی خواب دکھا سکتا ہے۔ اس کی اہم ترین نشانی یہ ہوتی ہے کہ اس خواب میں کچھ زندہ رشتہ دار بھی ہونگے۔ اگر مردہ اکیلا خواب  میں آئے  تو سمجھ لیں کہ مردہ نیک ہے۔ ویسے بھی استخارے والے خوابوں پر عمل کرنا آپ کی مرضی ہے۔ اگر مردہ خواب میں آیا ہے اور اس خواب میں موجود زندہ رشتہ دار بھی موجود ہیں تو وہ یقیناً جہنمی ہوتے ہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ خواب دیکھانے والا کون ہے؟  اگر خواب میں کسی زندہ رشتہ دار کو ہی دیکھا ہے تو اس میں پھر دو اقسام شامل ہیں، ایک یہ کہ اللہ نے دیکھایا ہے یا پھر شیطان نے۔ لیکن یہ مت سمجھنا کہ شیطان کا خواب جھوٹا ہی ہوتا ہے۔ اس میں بھی اتنی صداقت ہوتی ہے۔ کیونکہ جو کام اللہ کرسکتا ہے وہ شیطان بھی کرسکتا ہے۔ فرق صرف اتنا ہوتا کہ اللہ پیدا کرتا ہے اور جان لیتا ہے۔ شیطان یہ کام نہیں کرسکتا۔ ایسے خوابوں میں کہ زندہ رشتہ دار ہیں لیکن وہ آپ کو دیکھا کیا رہے ہیں یہ سمجھنا آپ کاکام ہے۔ اگر کچھ ایسی بات یا کام کرتے ہیں خواب میں  جو آپ کے خیال میں ٹھیک نہیں ہے تو خواب میں موجود زندہ رشتہ دار جہنمی ہونگے۔ بعض دفعہ ایسا بھی ہوتا ہے کہ تعویزات کرکے اللہ کو مجبور کردیا جاتا ہے تو اللہ مجبوراً خواب میں جو بات بتائے گا وہ  اللہ کی طرف سے ٹھیک ضرور ہوگی لیکن جن زندہ لوگوں کی موجودگی خواب میں ہوگی وہ تمام جہنمی ہونگے۔ ایسے خوابوں میں مردہ کبھی نہ آئے گا، چاہے وہ نیک ہو یا گنہگار۔ ان پر عمل کرنے سے اللہ آپ سے قیامت کے دن سوال نہیں کرے گا کیونکہ آپ بےقصور ہوگے۔سوال زندہ رشتہ داروں سے ہی کیا جائے گا کیونکہ ان کے اعمال ہی ایسے ہونگے۔

اگر کوئی جن ایسا خواب دیکھائے جو محض مذاق قسم کا ہو، تو آپ کی آنکھ بائیں، الٹے طرف سے کھلے گی ایسے میں بعض دفعہ فرضی خواب بھی آجاتے ہیں۔ ان کو نظر انداز کرنا چاہیے۔  لیکن اللہ پہ یہ طاقت ہوتی ہے کہ وہ کوئی بھی خواب آپ کو دکھائے تو آنکھ بائیں جانب سے بھی کھل سکتی ہے اور دائیں جانب سے بھی۔ یہی بعض خواب جو فرضی ہوتے ہیں نہ وہ جن دکھاتا ہے نہ کوئی روح نہ ہی اللہ، ایسےخواب قدرتی ہوتے ہیں جو انسانی دماغ کو ٹھیک رکھتے ہیں۔ بیشک ان کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی۔ اگر یہ فرضی خواب نہ آئیں تو دماغ ختم ہوجاتا ہے۔  بعض دفعہ عیسائی اور ہندو لوگ خوابوں میں آتے ہیں یا جاگتے میں عیسائیوں اور ہندوؤں کے بارے میں تصورات آتے ہیں آپ کے ذہن میں، بیشک آپ ان کو جانتے ہیں یا نہیں بھی جانتے، توسمجھ لیں کہ آپ پہ عیسائی اور ہندی طرز پہ تعویزات کیے گئے ہیں۔ اگر معدے کی خرابی ہوتی ہے تو صرف ہندو اور سکھ لوگ ہی نظر آئیں گے ہمیشہ، زندہ یا مردہ۔ معدے کی خرابی میں عیسائی اور اہل کتاب لوگ کبھی نظر نہیں آئیں گے۔ یاد رکھیں مسلمان ایسے کبھی خواب میں نظر نہیں آئیں گے جس میں معدہ خراب ہو۔

ایک خواب کا دورانیہ ڈیڑھ سے دو منٹ تک ہوسکتا ہے۔ بعض خوابوں میں آوازیں بھی ہوتی ہیں، آواز والے خواب ہوتے ہیں۔ یہ آوازیں  بلند آوازوں کے طور پر آپ کو خواب میں سنائی دیتی ہیں  اور بعض خوابوں میں آواز بہت ہلکی محسوس ہوتی ہے، لیکن سنائی ضرور دیتی ہے۔ یہ تمام خواب فرضی ہوتے ہیں۔ کچھ خوابوں میں موسیقی یا گانے سے بج رہے ہوتے ہیں۔ تو ضروری نہیں کہ ایسے خواب جنات دکھائیں یا بدروحیں دکھائیں۔ یہ بھی فرضی ہوسکتے ہیں اور ایسے فرضی خوابوں میں موسیقی یا گانے جیسے سننا ایسا نہیں ہوتا کہ آپ اپنے آپ کو گناہگار سمجھنے لگیں۔ یہ بھی قدرتی ہوتے ہیں۔ ایسے خوابوں میں کوئی برائی نہیں ہوتی نہ ان کی کوئی تعبیر ہوتی ہے۔

یہ یاد رکھیں کہ بعض عامل یا جادوکروانے والے جادو کرکرکے اتنے طاقتور ہوتے ہیں یا ہوجاتے ہیں کہ وہ آپ کے خواب میں آپ کے کسی سگے بھائی اولاد ماں باپ رشتہ دار یا کسی دوست کو ہی خواب میں جن بنا کر بھیج دیتے ہیں، آپ ہی کے خلاف اور آپ سمجھنے لگتے ہیں کہ وہ آپ کے دشمن ہیں۔۔۔ اور آپ ٹھیک سمجھتے ہیں۔ بالکل ایسا ہی  ہوتا ہے کہ جو لوگ آپ کا ساتھ نہیں دے رہے ہوتے بیشک وہ آپ کے ماں باپ ہی کیوں نہ ہوں اگر وہ شرک کے خلاف آپ کے ساتھ نہیں ہیں یعنی مشرک کا ساتھ دے رہے ہیں تو وہ بھی جہنمی ہونگے۔ 

نتیجہ:

پس!!! نتیجہ  یہی نکلتا ہے آرٹیکل کا کہ خواب میں جو بات بتائی جاتی ہے یا جو کچھ ہورہا ہوتا ہے اس کو سمجھنا آپ ہی کا کام ہوتا ہے۔


مالک و مصنف آرٹیکل: کاشف فاروق۔ لاہور سے۔


No comments:

Post a Comment