URDU STORIES:

اردو ادب اور کہانیوں میں خوش آمدید ۔ قصہ کہانیاں، غزلیں، نظمیں، واقعات، طنزومزاح، لاہور کی پنجابی، کچھ حقیقت کچھ افسانہ، پراسرار خواب والی ٹیکنالوجی، میری فیملی کا ذاتی شجرہ نسب سن 1790ء تا 2023ء۔، قومی پیمانہ، تباہی و زلزلے، دو سو سالہ کیلینڈر، اردو سافٹ وئیر ڈاؤنلوڈ۔

Friday, September 16, 2022

WAFA JO TUM SE KABHI MEIN NE NIBHAI HOTI - URDU POEM - وفا جو تم سے

 



وفا جو تم سے

  

وفا جو تم سے کبھی میں نے نبھائ ہوتی

عمر نه مفت میں سڑکوں په گنوائ ہوتی

 

        سانپ یادوں کے ہیں ڈستے مجھے هر شام سحر

        یه جو سوتے کو مجھے نیند بھی آئ ہوتی

 

تیری چوکھٹ سے جو اس روز نبھایا ہوتا

میں دعا کرتا دنیا په خدائ ہوتی

 

وفا جو تم سے کبھی میں نے نبھائ ہوتی

عمر نه مفت میں سڑکوں په گنوائ ہوتی

 

ہوتی غیرت تو تیرے ساتھ یهیں مر جاتے سجن

لاش کاندھوں په یوں اپنی نه اٹھائ ہوتی

 

ہاتھ کیا آیا میرے ایک سیاہی کے سوا

دیکھنے حال میرا تو بھی گواہی ہوتی

 

وفا جو تم سے کبھی میں نے نبھائ ہوتی

عمر نه مفت میں سڑکوں په گنوائ ہوتی




مالک، مصنف و کمپوزر: کاشف فاروق۔ لاہور سے۔


No comments:

Post a Comment