ٹائی ٹینک کیسے ڈوبا؟ ٹائی ٹینک جہاز کی تباہی کا پراسرار واقعہ - یہ آرٹیکل 2016ء میں لکھا گیا تھا
کیا آپ کو معلوم ہے کہ
ٹائی ٹینک بحری جہاز جو کہ 1912ء میں 14 اور 15 اپریل کی درمیانی شب کو سمندر
میں ڈوب گیا تھا (آج
104 سال ہوگئے)۔ اس
کے متعلق اس جہاز کے مالک نے کیا دعویٰ کیا تھا؟
چونکہ اس کے متعلق یہی مشہور تھا کہ یہ کبھی نہیں ڈوبے گا اس لئے اس پر زندگی بچانے والی کشتیاں بہت کم رکھی گئی تھیں۔ اگر لائف بوٹس زیادہ ہوتی تو سارے لوگ بچ سکتے تھے۔ کیونکہ اس جہاز کو ٹکر کے بعد ڈوبنے میں تقریبا 2 گھنٹے 40 منٹ لگے تھے۔
"All
right boys. Good luck and God bless you"
یہ
جہاز کا ڈرائیور 62 سالہ ایڈورڈ جان سمتھ تھا۔
دوسروں پر اپنی جاں نچھاور کرنے کے عظیم جذبے کو خراجِ تحسین پیش کرنے کے
لئے اس کا مجسمہ سٹیفورڈ میں نصب کیا گیا ہے۔
اس کے مالک نے تو یہ دعویٰ کردیا تھا ”اسے طوفانِ نوح توکیا ،خدا بھی نہیں ڈبوسکتا“
(نعوذباللہ)۔
یہ وہ دعویٰ تھا جو لنگر اٹھانے کے موقع پر اسکے مالک "بروٹے اسمے" نے کیا تھا۔ اس نے ٹائی ٹینک کو جدید، خوبصورت، آرام دہ، پرتعیش اور مضبوط بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی۔ خدا کا نام لے کر سمندر میں کشتی ڈال دی جائے تو وہ منہ زور موجوں سے بچ کر نکل سکتی ہے لیکن تکبر سے سمندر میں اتاراجانے والادیو ہیکل جہاز بھی ممکن ہے کنارے نہ لگ سکے۔ یہی کچھ ٹائی ٹینک کے ساتھ ہوا۔ ٹائی ٹینک نے اپنی تخلیق کے بعد محض چار دن کا سفر ہی کیا اور قیامت تک کے لئے غرور کرنے والوں کے لئے عبرت کی نشانی بن گیا۔
کچھ لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس ٹائی ٹینک میں ایک ممی جا رہی تھی جو اہرام مصر سے لوڈ کی گئی تھی۔ اسی وجہ سے یہ جہاز ڈوبا تھا۔
کچھ لوگ یہ بھی کہتے تھے کہ ہم مان نہیں سکتے کہ یہ جہاز دو حصوں میں ڈوبا۔ یہ معمہ 1985ء تک اسی طرح پراسرار بنا رہا۔ سن 85ء میں اس کا ملبہ پہلی بار دریافت ہوا۔ اس کو دریافت کرنے والوں نے اس کی تصاویر بنائی تو پھر لوگوں کو معلوم ہوا کہ یہ دو حصوں میں تقسیم ہوکر ڈوبا تھا۔ اس پر کئی فلمیں بن چکی ہیں۔ ایک تو 1958ء میں بنی تھی جس کا نام تھا A NIGHT TO REMEMBER .... یہاں کلک کیجیئے اور اس فلم میں جہاز کو دو حصوں میں ڈوبتے نہیں دیکھایا گیا کیونکہ اس وقت جہاز کا ملبہ دریافت نہیں ہوا تھا۔
تصاویر اور دوسری معلومات
ٹائی ٹینک جہاز کی بلی
ٹائٹینک جہاز کی بلی جس نے جہاز کے ڈوبنے کی قبل از وقت پیشن گوئی کر دی تھی اور اپنے ننھے منے بچوں (Kittens) کو لے کر ٹائٹینک جہاز چلنے سے پہلے فورا نیچے بندرگاہ پر اتر گئی تھی -
جینی بلی ٹائٹینک کا شوبنکر تھی، جو اس جہاز پر چوہوں کو پکڑنے کے لیے لائی گئی تھی ۔ وہ جہاز کی گیلری میں رہتی تھی اور اس کی دیکھ بھال جم ملہلینڈ نامی ایک ملازم کرتا تھا۔
سمندری سفر کے دوران،بلی جینی نے اپنے بچوں کو جنم دیا اور ملازم جم نے ان کے لیے جہاز کی گیلری کے پاس ایک آرام دہ جگہ بنا دی ۔ ماں بلی جینی کی اس کے بچوں کیلئے حفاظتی اقدامات نے ٹائٹینک جہاز کو اس کے پہلے سمندری سفر کے لیے تیار کرنے والے جم کو اس جہاز پر سفر سے روک دیا ۔ جینی کیچن کی کیتلیوں کے قریب اپنی گرم جگہ پر اپنے بچوں کے ساتھ مطمئن دکھائی دے رہی تھی ۔ تاہم، یہ جہاز ساوتھمپٹن، انگلینڈ میں ڈوب گیا تھا، جب یہ اپنا پہلا سفر نیو یارک کے لیے شروع کرنے ہی والا تھا ، تو تب بلی جینی نے اپنے اردگرد کے ماحول کو اچھی طرح سے بغور دیکھا اور جلدی سے اپنےننھے بچوں کو گردن سے پکڑ کر جہاز سے باہر لے جانے لگی۔ ایک ایک کر کے وہ انہیں جہاز کی راہداری سے نیچے بندرگاہ پر لے گئی۔
ملازم جم نے جینی کو غور سے دیکھا اور محسوس کیا کہ "اس بلی کو کچھ معلوم ہو چکا ہے جو کوئی انسان محسوس نہیں کر سکتا!" جم نے جلدی سے اپنا کچھ سامان اکٹھا کیا اور وہ بھی جہاز سے باہر نکل گیا۔
برسوں بعد، آئرش روڈ میگزین نے جینی کی کہانی شائع کی جب ایک صحافی نے اس بہت بوڑھے ہوچکے آدمی - جم سے بات کی، جس نے یہ کہانی سنائی۔
۔۔۔۔
No comments:
Post a Comment