URDU STORIES:

اردو ادب اور کہانیوں میں خوش آمدید ۔ قصہ کہانیاں، غزلیں، نظمیں، واقعات، طنزومزاح، لاہور کی پنجابی، کچھ حقیقت کچھ افسانہ، پراسرار خواب والی ٹیکنالوجی، میری فیملی کا ذاتی شجرہ نسب سن 1790ء تا 2023ء۔، قومی پیمانہ، تباہی و زلزلے، دو سو سالہ کیلینڈر، اردو سافٹ وئیر ڈاؤنلوڈ۔

Friday, September 16, 2022

CUT PIECE - AKHBAR E JEHAN UDRU CUT PEECE - 2006 - کٹ پیس





کٹ پیس





آنکھیں پھول:

آنکھیں انسان کی صحیح ترجمان ہوتی ہیں۔ زبان کو بند رکھا جاسکتا ہے مگر آنکھوں میں لکھی تحریروں کو چھپانا بهت مشکل ہوتا ہے۔ پھولوں کی خوشبو کو ناک سے سونگھا جاتا ہے، اس کے برعکس آنکھوں کی خوشی کو دل سے محسوس کیا جاتا ہے۔ خوبصورت آنکھیں خوبصورت چهروں کی عکاس ہوتی ہیں۔ یهی تو پھول ہیں جو کبھی خوشی کا باعث بنتے ہیں تو کبھی غم کا سوگ بن جاتے ہیں۔ تو کبھی قبروں پر ڈالے جاتے ہیں۔ کبھی محبت کی نشانی میں دیئے جاتے ہیں تو کبھی انتظار کی مهلت پوری کرتے ہیں۔


دل کا دکھ:

کسی کی آنکھ کی نمی هر کسی کے دل کا کا دکھ نهیں ہوسکتی۔ سب ہی جدائیوں کے ایک موڑ پر کھو جاتے ہیں تمهاری طرح ویسے بھی تارے کهاں سوچتے ہیں که انھیں گنتے گنتے کسی نے لمبی ہجر کی راتیں آنکھوں میں کاٹ لیں ہیں۔ بس تم سے اتنا کهنا ہے که آؤ اور میرے دامن سے اپنے اجلے اجلے وعدے چن لو، میں تھک چکا ہوں۔


وه کون ہیں:

بھلا وه کون ہیں جن سے میں اتنی محبت کرتا ہوں۔ جن کے بغیر میری زندگی بالکل ادھوری ہے۔ جن کی ایک آه سے میں تڑپ اٹھتا ہوں۔ جن کے میں چاہتا ہوں که وه هر وقت اور هر لمحه میری نظروں کے سامنے رہیں۔ جن کی خوشی کے لیے میں اپنی هر خوشی قربان کرسکتا ہوں۔ کیونکه میری ساری خوشیاں انهی کے دم سے ہیں ان کی محبت و شفقت ہی میری سب سے بڑی دولت ہے۔ انهی کی دعاؤں سے میری کامیابی و کامرانی ہے۔ مجھے پتا ہے که وه مجھے بهت چاہتے ہیں لیکن میں تو ان سے بهت بهت بلکه بهت زیاده محبت کرتا ہوں۔ میں اپنے رب العزت سے دعا گو ہوں که میرے سویٹ ممی ڈیڈی کو ہمیشه خوش و سلامت رکھے اور میری عمر بھی انھیں دے دے۔ اٰمین۔


میری ڈائری تمهارے پھول:

آج میں نے ایک مدت کے بعد اپنی ڈائری کھولی تو سرخ گلابوں کے چند سوکھے پتے نیچے گر گئے۔ جانتے ہو؟ یه وہی پھول ہیں جو تم نے کسی رنگین شام کو میری ڈائری میں رکھ کر کها تھا "مجھے تم سے محبت ہے" اور وه بھی کچھ ایسے که اگر تم میرا یه دل توڑ دو تو ایک جسم سے روح کا رشته چھوٹ جائے گا۔ پھر میں ڈائری پڑھنے لگا۔ تمھیں کیا پتا که میں نے کس کرب سے فقط چند صفحات پڑھے، کیونکه هر صفحے پر تمهاری گہری نیلی آنکھوں کا عکس جما ہوا تھا۔ پھر تمهارے ساتھ گزرے ہوئے ایک ایک لمحے کی یاد نے میری دھڑکنوں کو اس طرح گھیر لیا که میری سانسوں میں تسلسل نهیں رہا۔ یوں لگا که جیسے زندگی نے مجھے دکھ کے سمندر میں ڈبو دیا ہو۔ زندگی تو بهرحال گزر ہی جاتی ہے، لیکن نه جانے کیوں تمھارے بغیر زندگی سے ڈر لگتا ہے۔ کبھی سوچا ہے که چند کربناک لمحے ٹھهر جائیں تو کتنی تکلیف ہوتی ہے؟ دیکھو ناں! میری ڈائری میں تمهاری ہی نشانی آج مجھے رلانے لگی۔ میں کوشش کے باوجود بھی اپنی ڈائری سے تمارے پھول الگ نهیں کرسکتا۔


زندگی:

لوگوں کے خیال میں زندگی صرف خوشیوں کا نام ہے جبکه میرے نزدیک دکھ و سکھ کے ملاپ کا نام زندگی ہے۔ جس طرح پھول کی حقیقی خوشبو سے لطف اندوز ہونے کے لیے کانٹوں سے الجھ کر زخمی ہونا پڑتا ہے۔ اسی طرح زندگی کو صحیح انداز اسے گزارنے و بسر کرنے کے لیے دکھوں و پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ کچھ لوگ ان دکھوں سے گھبرا کر دنیاوی سهارے تلاش کرنا شروع کردیتے ہیں۔ صرف اسی سے مانگتے ہیں جو تمام جهانوں کا مالک ہے۔ حقیقت میں وہی لوگ کامیاب ہیں جو اپنے حقیقی مالک سے مانگتے ہیں۔


ماںْ:

نسلِ انسانی کا سب سے شیریں و مقدس رشته ماں کا ہے۔ سب سے عظیم و حسین لفظ ماں ہے۔ ماں کا لفظ امید و محبت کا مرکب ہے۔ دل کی گهرائیوں سے پھوٹنے والا شیریں و شفیق لفظ ماں سب ہی کچھ ہے۔ غم کے اندھیرے میں امید کی کرن درد بھرے لمحات میں تسکین کا مرہم افلاس کی شب میں آس کی شمع۔ وه محبت رحم و شفقت و عفو کا منبع ہے۔ جو ماں سے محروم ہے هر مسرت سے محروم ہے۔ یه ایک مقدس روح ہے، جو ہمیشه ہم پر شفقت و محبت کے پھول برساتی ہے۔ ماں کا لفظ ہمارے دلوں میں جاگزیں ہے، اور غم و نشاط کے لمحوں میں یه اس طرح ہمارے هونٹوں سے پھوٹ نکلتا ہے جس طرح پھول کے سینے سے مهک پھوٹ کر شفاف فضا میں تحلیل ہوجاتی ہے۔


جھوٹا کون؟:
اگر سوچیں تو بڑی بات پر جھوٹ بولنے والاجھوٹا نهیں ہوتا۔ حقیقت میں جھوٹا انسان وه ہے جو هر چھوٹی چھوٹی بات پر جھوٹ بولے۔کیونکه یهی چھوٹے چھوٹے جھوٹ جمع ہوکر ایک دن بهت بڑا طوفان لے آتے ہیں۔جو بهت سے لوگوں کی زندگی برباد کردیتے ہیں۔ طوفان یه نهیں دیکھتا که قصور وار اور بے قصور کون ہے، بلکه وه اپنی لپیٹ میں سب کو لے لیتا ہے۔اس لیے ایسے طوفان سے بچیں اور اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے که آپ جھوٹ مت بولیں۔

محبت کیا چیز ہے؟:


محبت کیا چیز ہے!!! یه بھی بهت عجیب چیز ہے۔ پتا نهیں دلوں کو کیا کچھ ہوجاتا ہے۔یه دل کی اتھاه گههرائیوں سےکی جاتی ہے۔ یه ایک سمندر کی مانند ہوتی ہے، بلکه سمندر سے بھی بڑی۔ سمندر کا تو پھر کناره ہوتا ہے لیکن اس کا کوئ کناره نهیں ہوتا۔ یه اتنا گهرا سمندر ہوتا ہے جس کے اندر انسان اترتا ہی چلاجاتا ہے۔ عام سمندر کی تو سطح ہوتی ہے، ایک پیمانه ہوتا ہے، ایک گہرائی تک ہوتی ہے۔ لیکن اس کا کوئ پیمانه نهیں ہوتا حتیٰ کہ گہرائی تک کا معلوم نہیں ہوتا۔ اس کی پیمائش نهیں کی جاسکتی که کوئ کسی سے کتنا پیار کرتا ہے!!! غرض محبت کا کوئ پیمانه نهیں ہوتا۔ انسان ختم ہو جاتے ہیں لیکن یه چیز کبھی ختم نهیں ہوتی۔



BLUE BOY
بلو بوائے ۔ نیلا لڑکا۔

مالک، مصنف و کمپوزر: کاشف فاروق، لاہور سے۔

No comments:

Post a Comment