URDU STORIES:

اردو ادب اور کہانیوں میں خوش آمدید ۔ قصہ کہانیاں، غزلیں، نظمیں، واقعات، طنزومزاح، لاہور کی پنجابی، کچھ حقیقت کچھ افسانہ، پراسرار خواب والی ٹیکنالوجی، میری فیملی کا ذاتی شجرہ نسب سن 1790ء تا 2023ء۔، قومی پیمانہ، تباہی و زلزلے، دو سو سالہ کیلینڈر، اردو سافٹ وئیر ڈاؤنلوڈ۔

Friday, September 16, 2022

PUR-ASRAR MUMMY - THE MUMMY 2006 - پراسرار ممی


پراسرار ممی
2006ء






قبل از تاریخ سے موسوم ایک برفانی ممی اوٹزی پندره برس قبل آسڑیا اور اٹلی کے وسطی علاقے الپائن گلیشیئر سے دریافت ہوئ تھی۔ تحقیق سے یه ثابت ہوا تھا که ممکنه طور پر اس کے قبیلے کے لوگوں نے اسے اس جرم کی پاداش میں قتل کیا تھا که وه افزائش نسل کی صلاحیت سے محروم تھا۔ برف میں دبی یه لاش اس وقت دریافت ہوئ جب برف پگھلنا شروع ہوئ۔ اسکی دریافت سے تاحال کئ ہولناک واقعات اس سے موسوم کیے جارہے ہیں۔ برفانی ممی کو دریافت کرنے اور اس پر تحقیق کرنے والے پراسرار طور پر ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس برفانی لاش کے مشاہدے اور مطالعے سے یه بات بھی سامنے آئ ہے که یه ممی جس شخص کی ہے وه ایک لڑائ کے دوران مارا گیا تھا۔ ایک تیر کا گھاآؤ اس کی پیٹھ پر نظر آتا ہے۔ اسی طرح ہاتھ پر شدید ضرب کا نشان بھی پایا گیا ہے۔ سائنس دان اس مفروضے پر قائم ہیں که ایسا نهیں ہوا که قاتل نے اس پر بنا کسی وجه حمله کیا ہو، بلکه اس کے قبیلے والوں نے اسے اس جرم میں قتل کیا ہوگا که وه افزائش نسل کی صلاحیت سے محروم ہے۔

اٹلی کی کیمرینو یونیورسٹی کے ڈاکٹر فرینگورولو نے اس کی آنت کے خلیے سے حاصل شده ڈی این اے کا مطالعه کیا۔ انهوں نے امریکن جرنل آف فزیکل انتھروپولوجی کو بتایا که وه اور ان کی ٹیم ایسے شواهد حاصل کرچکی ہے که جس سے یه ثابت ہوتا ہے که اوٹزی افزائش نسل کی صلاحیت سے محروم تھا۔ کچھ لوگوں کو یقین تھا ہے که اس نے ان لوگوں سے انتقام لیا جنهوں نے اسے برفانی قبر سے نکالا تھا۔ وه پراسرار حالت میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس کا پهلا شکار 64 ساله ڈاکٹر هین تھا، وه لاشوں پر تحقیق کرنے والے ادارے کا سربراه تھا۔ اس نے 1991ء میں اوٹزی کو گلیشیر سے نکالنے میں مدد دی تھی۔ اس کے ایک سال بعد ڈاکٹر هین کی کار کا ایکسیڈینٹ ہوگیا۔ حادثے کے وقت وه برفانی آدمی کے متعلق ہی بات کررہا تھا۔ اس حادثے کی وجوه معلوم نهیں ہوسکی۔ اس کے بعد کرٹ فریٹز نامی کوه پیما کا انتقال ہوگیا۔ اس نے ڈاکٹر اور اسکی ٹیم کو گلیشیر پر چڑھنے میں مدد دی تھی۔ 33 ساله فریٹز 1993ء میں خراب موسم میں ایک توده گرنے سے اس پهاڑ پر ہلاک ہوا، جس سے وه اچھی طرح واقف تھا۔ برفانی آدمی کا چوتھا شکار ریز هولزی نامی معروف آسٹریلوی صحافی تھا۔ اس نے اوٹزی کی لاش کی فلم بندی اس وقت بنائ تھی جب اسے قبر سے نکالا جارہا تھا۔ وه فلم اس کی ڈاکیومینٹری کا حصه تھی۔ کچھ عرصے بعد اس کے دماغ میں رسولی بن گئ۔ یوں وه بھی 2004ء میں انتقال کرگیا۔ هیلمٹ سائمن نامی ریٹائرڈ جرمن کئیرٹیکر بھی اس کی دریافت میں شامل تھا۔ وه 2004ء میں اپنے قصبے نیورمبرگ سے آسٹریا پچاس هزار پاؤنڈ مالیت کے ریوارڈ کو حاصل کرنے آرہا تھا۔ یه ریوراڈ اوٹزی کی دریافت کے ضمن میں دیا جانے تھا۔ قبل اس کے که وه یه رقم حاصل کرتا، وه ایک خوفناک طوفان کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔ ڈائرو وارنیک جو که پهاڑی امدادی ٹیم کا سربراه تھا اور جس نے مسٹر سائمن کی ہنمائ کی تھی۔ وه سائمن کی تدفین کے ایک گھنٹے کے اندر حرکت قلب بند ہوجانے سے جهاں فانی سے کوچ کرگیا۔ 66 ساله کونریڈ اسپنڈلر جوانزبرک یونیورسٹی میں اوٹزی پر تحقیق کرنے والی ٹیم کے سربراه تھے۔ پچھلے برس 2005ء میں کئ اعضاء میں سختی کے باعث پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجه سے ہلاک ہوچکے ہیں۔

کہتے ہیں کہ ٹائی ٹینک میں ایک ممی جا رہی تھی۔ اس کا حادثہ بھی اسی وجہ سے ہوا تھا۔



مالک، مصنف و کمپوزر: کاشف فاروق۔ لاہور سے۔

No comments:

Post a Comment