URDU STORIES:

اردو ادب اور کہانیوں میں خوش آمدید ۞ قصہ کہانیاں ۞ غزلیں ۞ نظمیں ۞ واقعات ۞ طنزومزاح ۞ لاہور کی پنجابی۞ کچھ حقیقت کچھ افسانہ ۞ پراسرار خواب والی ٹیکنالوجی ۞ میری فیملی کا ذاتی شجرہ نسب سن 1790ء تا 2023ء۔ ۞ قومی پیمانہ ۞ تباہی و زلزلے ۞ دو سو سالہ کیلینڈر ۞ اردو سافٹ وئیر ڈاؤنلوڈ ۞۔

AJEEB LOAG - MOTEY AUR PATLEY - FAT AND THIN PEOPLE - عجیب لوگ: موٹے اور پتلے لوگ

 

عجیب لوگ

آرٹیکل: موٹے اور پتلے لوگ

 

رابرٹ ارل هکس آدھے ٹن کا آدمی

یه 1069 پونڈ وزنی شخص ہے۔ بریمن کمیونٹی ہسپتال انڈیانا کے باهر ایک ٹریلر میں کئ دنوں تک پڑا رہا۔ شدید بیمار تھا۔ ہسپتال والے اس بھاری آدمی کو ہسپتال تک نه لے جاسکے۔ اس کا نام رابرٹ ارل تھا۔ جو 1926ء میں الی نوس Illinois میں پیدا ہوا۔ پیدائش کے وقت اسکا وزن 11.5 پونڈ تھا۔ ابھی وه تین ماه کا ہی تھا که اسے شدید کھانسی کا دورا پڑا۔ اس کے والدین سمجھے که شاید کھانسی کی بدولت اسکے غدودں کا توازن خراب ہوگیا ہے۔ 4 سال بعد وه 328 پونڈ کا ہوگیا، 18 سال کی عمر میں وه 693 پونڈ اور 25 سال کی عمر میں ناقابل حد تک وزنی ہوگیا وه 896 پونڈ تک جا پهنچا۔ فروری 1985ء میں اس کا وزن 1069 پونڈ تھا۔ جو ایک ریکارڈ تھا۔ اسکی کمر 122 انچ، چھاتی 124 اور بازو 140 انچ تھے۔ 13 جولائ کو خسره کیوجه سے اسکا انتقال ہوا۔ جس کا پیانو جتنا تابوت بنایا گیا۔

رابرٹ ارل دنیا کا سب سے زیاده وزنی شخص جس کا وزن 1069 پونڈ تھا۔

 

 

بے بی رتھ

Baby Ruth Pontico

بے بی رتھ کا وزن 815 پونڈ تھا۔ هزاروں لوگ اسے ایک نظر دیکھنے کے لیے اس کے خیمے کے باهر سے گزرتے ۔ جب وه رائل امریکن شو کے ساتھ ٹھہری ہوئ تھی۔ موٹاپا ماں سے وراثت میں ملا تھا۔ بلآخر یه بھی سرکس میں آگئ۔

بے بی رتھ جسکا وزن 815 پونڈ تھا۔

 

پیٹ رابنسن زنده انسانی ڈھانچے

Pate Robinson

سرکس پبلسٹی سے وابسته لوگ همیشه کوشش کرتے ہیں که کسی طرح طویل قامت اور قلیل قامت یا موٹی خاتون اور زنده ڈھانچے کی شادی ہوجائے اگر وه اپنی کوشش میں کامیاب ہو بھی جائیں تو وه شادی زیاده عرصه تک قائم نہیں رہتی۔ 1924ء میں اس قسم کی شادی ہوئ جو نهایت دیرپا ثابت ہوئ۔ یه شادی پیٹ رابنسن جس کا وزن 85 پونڈ تھا اور بنی سمتھ۔ Bunny Smith ایک موٹی خاتون جسکا وزن 467 پونڈ تھا۔ کے مابین ہوئ۔

 

 

پیٹ رابنسن زنده انسانی ڈھانچه وه اپنی 467 پونڈ وزنی عورت کے ساتھ رقص کیا کرتا تھا۔

 

 

 

 




No comments:

Post a Comment